aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر مطالعہ اردو کے مشہور طنز و مزاح نگا رفکر تونسوی کے تحریروں پرمشتمل "فکر نامہ"ہے۔جو مختلف موضوعات کا احاطہ کرتے اہم ہیں۔ان کا کلام جہاں سیاسی ، سماجی اور اقتصادی بصیرت ،آگہی اور باریک بینی کا غماز ہے،وہیں ان کے طنز و مزاحیہ مضامین بھی معاشرے کے کئی اہم موضوعات اورمسائل کے عکاس ہیں۔جس میں وہ خود اپنی ذات کوبھی طنزو مزاح کا ہدف بنانےسے پیچھے نہیں ہٹتے۔"فکر نامہ" فکر صاحب کی ساری زندگی کی ادبی کاوشوں کا نچوڑ ہے۔جس میں موصوف کی تمام نمائندہ تحریروں کو جمع کیا گیا ہے۔قاری کے لیے یہ انتخاب فکر تونسوی کے فکر و اسلوب کو سمجھنے میں معاون ہے۔
फ़िक्र तौंसवी (1918-1987), जिनका मूल नाम राम लाल भाटिया था, उर्दू के विख्यात हास्य-व्यंग्य लेखक थे। 12 सितंबर 1987 को उनका निधन हुआ। फ़िक्र अपनी दीगर मज़ाहिया तहरीरों के साथ अपने अख़बारी कॉलम ‘प्याज़ के छिलके’ और विभाजन के समय के क़त्ल-ओ-ख़ून की रूदाद पर आधारित किताब ‘छटा दरिया’ के लिए जाने जाते हैं
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets