aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شاہ ولی اللہ برصغیر كے ایك عظیم عالم گذرے ہیں۔انھوں نے مسلمانوں كےزوال كا دور دیكھا تھا۔لیكن انھوں نے نہ صرف اس زوال كی وجوہات تلاش كیں بلكہ اس كے حل بھی پیش كیے۔مسلمانوں كی اصلاح كے لیے كئی كتابیں تصنیف كی۔جن میں فارسی كی معروف كتاب "ازالہ الخفا ء عن خلافتہ الخلفاء "بھی ایك ہے۔جس میں مسلم ملك كے لیے مكمل سیاسی نظام پیش كیا گیا ہے۔یہ كتاب دو حصوں پر مشتمل ہے۔زیر نظر كتاب"فقہ عمر" اسی كتاب كے دوسرے حصہ سے ماخوز اردو ترجمہ ہے۔جو حضرت عمر ؓ كے فقہی مسائل پر مبنی ہے۔مسالك اربعہ كے كتب كا جائزہ لیں تو یہ بات واضح ہوتی ہے كہ ہر چہار مكتب فقہ كا مدار اكثر و بیشتر حضرت عمر فاروق ؓ ہی كے اجتہادات پر متفق نظر آتا ہے۔جو حضرت عمر فاروق ؓ كے فقہی علم كی اہمیت كو ظاہر كرتا ہے۔اسی لیے زیر نظر كتاب میں آپؓ كے فقہی علمی كی روشنی میں مختلف ابواب كے ساتھ فقہی مسائل كو قرآن و حدیث كے دلائل كے ساتھ بیان كیا گیا ہے۔كتاب الطہارۃ،كتاب الصلوۃ،مسائل تمیم،نما زكے آداب ،اذان كے مسائل،كتاب الجنائز وغیرہ كے تحت مختلف فقہی مسئلوں كا حل كتاب ہذا میں تفصیلی درج ہے۔
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی برصغیر کے نامور عالم دین گزرے ہیں۔ شاہ ولی اللہ 21 فروری 1703ء کو مظفرنگر بھارت میں ہیدا ہوئے اور 20 اگست 1762ء کو دہلی میں وفات پائی۔ شاہ ولی اللہ ہند و پاک کے نامور عالم دین، الہیات داں، فلسفی اور محدث گزرے ہیں۔ انہوں نے سات سال کی عمر میں قرآن حافظ کیا۔ ان کے والد شاہ عبدالرحیم محدث دہلوی بھی اپنے عہد کے مایہ ناز محدث تھے۔ انہیں سے اکتساب فیض کیا اور بیعت و خلافت بھی پائی۔ شاہ ولی اللہ نقشبندیہ ابوالعلائیہ کی پیروی کیا کرتے تھے۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے قرآن پاک کا فارسی میں ترجمہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ علم تفسیر، علم حدیث، علم فقہ، علم تاریخ اور تصوف پر بھی کتابیں لکھیں مگر ان کو شہرت ان کی کتاب حجۃ اللہ البالغہ سے ملی۔ شاہ ولی اللہ نے بحیثیت داعی بھی بڑے بڑے کارنامے انجام دیئے۔ سماج کی برائیوں کو دور کیا اور معاشرے میں پھیلنے والی غلط فہمیوں کو حکمت و دانائی سے ختم کیا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets