aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مرزا ادیب مشہور ڈراما نویس، افسانہ نگار اور ناول نگار ہونے کے ساتھ ہی متعدد کتابوں کے مصنف تھے۔ ان کی پہلی کتاب " صحرا نورد کے خطوط " بہت مشہور ہوئی۔ مقبولیت ایسی بڑھی کہ بعد میں آنے والی کتابیں ہاتھوں ہاتھ لی جانے لگیں ۔ان کے منفرد اسلوب کا اندازہ زیر نظر افسانوں کے مجموعے کے مطالعہ سے ہوتا ہے ۔ اس میں کل ۱۷ افسانے ہیں اور ہر افسانہ میں ندرت و امتیازیت کا اثر صاف طور پر جھلکتا ہے ۔ دراصل ان افسانوں کے اسلوب میں آرائش زباں کے زیور سے حسن پیدا کرنے کے بجائے جملے کی برجستگی، لطافتوں کے بہاؤ اور ان کی آہنگی پر زیادہ زور دیا گیا ہے ۔ لہٰذا پڑھنے والے کو ایک عجیب سا لطف محسوس ہوتا ہے ۔ سادہ سی کہانی بھی بہت لطافت کا احساس دلاتی ہے۔ صرف لفظوں کی ذخیرہ اندوزی نہیں بلکہ ان کہانیوں میں سیاسی ، سماجی اور معاشرتی شعور کی بیداری بھی موجود ہے اورنئی نسل کے لئے ترغیب و ترہیب کا محرک بھی ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets