aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کہانی بڑے ہی دلچسپ نداز میں لکھی گئی ہے جس میں رزمیہ داستان سی کیفیت ہے۔ ایک بچہ ہری جس کی گھٹی میں گاندھی کے آدرش ڈالے جارہے ہیں۔ ایک دن جب شام کو گھر واپس لوٹتا ہے تو پورا گھر سنسان اور سوگوار ہے۔ پتا چلتا ہے کہ گاندھی کو کسی پاپی نے گولی مار دی۔ بچہ جوش جذبات میں کہتا ہے کہ پتا جی مجھے بندوق دے دیں میں اس پاپی کو گولی مار دونگا۔ نہیں بیٹا ہمارے باپو نے تو یہ سکھایا ہے کہ جان لینا پاپ ہے۔ قدسیہ زیدی نے اس کہانی کو بچوں کے تحریر کیا ہے تاکہ بچوں کو گاندھی جی کے حالات اور تعلیمات کا کچھ گیان ہوجائے۔ بلکہ وہ اس ہندوستانیت سے بھی واقف ہوجائیں جس کی مثالی شخصیت گاندھی جی تھے اور اس پیام کو سن سکیں جو ہندوستان اپنے سنتوں اور صوفیوں کی زبانی پہچاتا رہا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets