aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
میر امن کی کتاب " باغ و بہار" آفاقی شہرت حاصل کر چکی ہے اور زیر نظر کتاب بھی اسی درجے کی شہرت یافتہ ہے۔ در اصل ’گنج خوبی‘ ملا حسین واعظ کا شفی کی تصنیف ’اخلاق محسنی‘ کا اردو ترجمہ ہے۔ اس کتاب میں چالیس ابواب ہیں جن کا تعلق اخلاقیات اور عبادات سے ہے۔ یہ کتاب فورٹ ولیم کالج میں ترجمہ کی گئی۔ جس وقت یہ کتاب لکھی جا رہی تھی ،وہ دور انقلابی تھا ، لہٰذا متون کا مطالعہ کرتے ہوئے اس وقت کے احوال کو پیش نظر رکھنا ضروری ہے۔ کیونکہ کتاب میں اس دور کے احوال کے ساتھ ہی مسلمانوں کے حالات اور ان کی عبرت کے لئے واقعات و قصص کے توسط سے ناصحانہ کلمات درج کیے گئے ہیں۔ کتاب کا متن مؤلف کے ہاتھ کے لکھے ہوئے نسخے پر مبنی ہے ۔ کتاب میں چالیس ابواب ہیں اور ہر باب سماجی زندگی میں روزمرہ کے حوائج سے وابستہ ہے، مثال کے طور پر وفائے عہد، دفع اشرار،رعایت حقوق، اخلاص وغیرہ ۔ زبان میں قدیم اسلوب کا اثر جھلکتا ہے مگر مفہوم کو سمجھانے میں کسی بھی طرح کی ادنی کوتاہی نہیں ہوئی ہے۔ پروفیسر خواجہ احمد فاروقی نے اپنے طویل مقدمہ میں نہ صرف مصنف، بلکہ کتاب کی مشمولات سے لے کر اُس دور کے احوال پر شاندار روشنی ڈالی ہے۔ اس مقدمہ کو پڑھنا یقیناً علمی استعداد میں اضافے کا باعث بنے گا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets