aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
فیروز ناطق- تخلص، خسرو ,, والد ; حضرت ناطق بدایونی (مرحوم)- والدہ ۔ مسلمہ خاتون نہاں (دادا۔ تایا۔ نانا بھی شاعر تھے) پیدائش 1944, بدایوں ، انڈیا - پاکستان ہجرت - 1948
تعلیم ; - * ایم اے , (اردو) * ایم اے (اسلامک ہسٹری) * بی ایس سی ( وار اسٹیڈیز(
ملازمت ;- اسکواڈرن لیڈر, پاکستان ائر فورس- دورانِ ملازمت اہم ذمہ داریوں سےعہدہ براہ ہونے کے مواقع حاصل ہوئے۔ 1999 عیسوی کو قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کے بعد مختلف سول اداروں میں پرنسپل/ ایڈمنسٹریٹر کے فرائض انجام دیئے۔
مشغلہ ;- ابتدا میں کہانیاں لکھیں, پینٹنگ کی, کتب بینی کی, جوگنگ کی, ( پامسڑی کی جو اب ترک کردی ہے )-
گھر کا ماحول ادبی تھا۔ ساتویں جماعت میں پہلا شعر کہا- باقاعدہ شاعری میٹرک کلاس سے (1962) میں شروع کی- شاعری میں استاد کوئی نہیں۔ گھر کے ادبی ماحول نے ہی جِلا بخشی۔
تخلیقات ;- شائع شدہ کتب کی تعداد آٹھ ہے- 1- کلامِ ناطق بدایونی (انتخاب) 2 - ہزار آئینہ (حمد, نعت, منقبت اور سلام ) 3- طلسم مٹی کا (غزلیں) 4- آئینہ چہرہ ڈھونڈتا ہے(غزلیں) 5- آنکھ کی پتلی میں زندہ عکس(نظمیں) 6- ستارے توڑ لاتے ہیں (نظمیں) 7- کند قلم کی جیبھ (مضامین، افسانے) 8- فرصت ِ یک نفس (قطعات)
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets