aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
غزل وہ صنف سخن ہے جو آج شاعری میں سب سے پسندید ہ شمار کی جاتی ہے ۔ ہر شخص غزل پڑھنا ، لکھنا ، اور سننا چاہتا ہے ۔کیوں کہ غزل ہے ہی اتنی خوبصورت صنف ۔ اردو زبان میں تو اس کا الگ ہی مزہ ہے۔ مگر ہندی زبان جاننے والوں کو اور اس میں لکھنے والوں کو یہ دقت ضرور آتی ہے کہ وہ اس کے اصول جانیں اور سمجھیں تاکہ جب وہ اس صنف سخن پر قلم اٹھائیں تو اس کے اصول برتنے میں ان کو دشواری نہ ہو ۔ وینش قیسری نے اس ضرورت کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس کتاب کو ترتیب دیا ہے اور اس میں غزل کے اصول اور اس کی باریکیوں پر گفتگو کی ہے ۔ انہوں نے کتاب کو تین کھنڈ(ابواب) پر منقسم کیا ہے ۔ پہلا باب غزل کی تاریخ اور اس کی ابتدا اور ترقی کے ادوار پر لکھا ہے ۔ دوسرے باب میں ردیف و قافیہ کی دشواریوں اور اس کے اصول مبانی پر بات کی گئی ہے ۔ تیسرے باب میں غزل کے ارکان و اجزاء پر گفتگو کی گئی ہے ۔ اس لئے ہندی بھاشی قارئین کے لئے یہ ایک بہترین اور نایاب تحفہ ہے ۔ اور اسے غزل کو سمجھنے کے لئے ایک بہترین کتاب کہا جا سکتا ہے ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free