aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
گیتا کا اردو ترجمہ ایک قیمتی اور نایاب ورثہ ہے۔ گیتا کے مختلف زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں۔ اردو میں بھی اس کے کئی تراجم موجود ہیں، جن میں سے تمنا لکھنوی کا منظوم ترجمہ خاص طور پر معتبر سمجھا جاتا ہے۔ یہ ترجمہ 1895میں "گیتا مہاتم" کے عنوان سے مطبع نول کشور سے شائع ہوا۔ یہ ترجمہ نہ صرف علمی اعتبار سے اہم ہے بلکہ ادبی حوالے سے بھی ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ ترجمہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے انتہائی مفید ہے جو کرشن جی کی گہری تعلیمات سے آشنا ہونا چاہتے ہیں لیکن ہندی یا سنسکرت زبانوں سے واقف نہیں۔ گیتا میں کورو اور پانڈو کے مابین ایک عظیم جنگ کی کہانی اور ارجن و کرشن کے درمیان روحانی مکالمات شامل ہیں، جن میں کرشن جی ارجن کو میدان جنگ میں لڑائی ترک کرنے کے ارادے سے روکتے ہیں۔ ان مکالمات میں محض جنگ کی نوعیت ہی نہیں بلکہ انسان کی اندرونی کشمکش، روحانی بیداری اور اخلاقی جدوجہد کی گہرائیوں کو بھی بیان کیا گیا ہے۔ گیتا کی اصل روح انہی مکالمات میں پنہاں ہے، جہاں کرشن جی ارجن کو نہ صرف میدان جنگ میں ثابت قدم رہنے کی ترغیب دیتے ہیں بلکہ انہیں زندگی کے فلسفیانہ اور اخلاقی اصولوں سے بھی آشنا کراتے ہیں۔ تمنا لکھنوی کا یہ منظوم ترجمہ گیتا کی فصاحت و بلاغت کو اردو کی نرم، لطیف اور شاعرانہ زبان میں سمو کر پیش کرتا ہے، جس کے ذریعے اردو کے قارئین گیتا کی حکمت سے بخوبی آشنا ہو سکتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets