ادب میں کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو تخلیقی اور تنقیدی دونوں سطحوں پر ایک ہی شناخت اور مقام رکھتے ہیں۔ خورشید الاسلام ان ہی لوگوں میں سے ہیں۔ تنقید اور تخلیق دونوں ہی میدان میں خورشید الاسلام نے اہم کارنامے انجام دئے ہیں۔ ان کی کتاب ’غالب تقلید اور اجتہاد‘ اور مضامین کا مجموعہ ’تنقیدیں‘ اہم ترین تنقیدی کتابوں کے طور پر دیکھی گئیں ہیں۔ ان کتابوں نے اپنے معاصرین میں خورشید الاسلام کی بطور نقاد ایک پہچان بنائی اور ان کی انفرادیت کو مستحکم کیا۔ خورشیدالاسلام کا تنقیدی اسلوب اور انداز فکر عبدالرحمن بجنوری اور شبلی نعمانی سے مماثلت رکھتا ہے۔
خورشیدالاسلام کی تخلیقی جہت بھی اتنی ہی اہم ہے۔ انہوں نے نظمیں اور غزلیں دنوں ہی کہیں۔ ان کی شاعری اور خاص کر نظموں میں ایک گہری فلسفیانہ فکر دوڑتی ہوئی نظر آتی ہے۔ ’شاخ نہال غم‘ کے نام سے شعری مجموعہ شائع ہوا۔
خورشید الاسلام 21 جولائی 1919 کو رامپور میں پیدا ہوئے۔ علیگڑہ سے اعلی تعلیم حاصل کی۔ تعلیمی وظیفے پر کچھ عرصے تک لندن میں رہے اور کئی علمی و تحقیقی کام انجام دئے۔ 19 جون 2006 کو انتقال ہوا۔