aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب "غالب کے خطوط" ہیں۔ جن کو خلیق انجم نے چار جلدوں میں مرتب کیا ہے۔ یہ ممکنہ حد تک خطوط غالب کا ایک مکمل مجموعہ ہے۔ ویسے تو غالب کے خطوط ۱۸۶۹ سے لیکر اب تک کسی نہ کسی صورت میں شائع ہوتے رہے تھے لیکن اس اہتمام اور سائنٹفک انداز میں خطوط غالب کا تنقیدی اور تحقیقی ایڈیشن پہلی بار مرتب کیا گیا ہے۔ ایک ایسا ایڈیشن جو جدید اصول تدوین کی شرطوں پر کھرا اترتا ہو۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ اردو میں پہلی باقاعدہ "متنی تنقید" کے مصنف خلیق انجم ہی ہیں، جس میں ترتیب متن کے طریقہ کار سے بحث کی گئی ہے اور غالب کے خطوط میں گویا متنی تنقید کے اصولوں کا عملی روپ پیش کیا گیا ہے۔ مرتب کو اگر خطوط کی اصل غالب کے قلم کی لکھی ہوئی مل گئی تو اس سے مطبوعہ خطوط کا مقابلہ کیا گیا ہے۔ متن کے ماخذ کی نشان دہی کی گئی ہے۔ اختلاف نسخ درج کئے گئے ہیں۔ بڑی تعداد میں خطوط کا زمانہ تحریر متعین کیا گیا ہے۔ ان خطوط پر مفید اور قیمتی حواشی سپرد قلم کئے گئے ہیں۔ پہلی جلد میں جو مقدمہ ہے وہ بہت اہم ہے۔ اس میں خطوط سے متعلق باریک سے باریک معلومات جو ممکن ہوسکتی تھی، ذکر کردی گئی ہے۔ بلکہ پہلی جلد کا بیشتر حصہ غالب کے خطوط، اور اس کی نثر سے متعلق جملہ معلومات پر ہی مشتمل ہے۔ اس جلد کا کچھ حصہ اور بقیہ تین جلدوں میں خطوط ہیں۔ اس کے علاوہ ایک پانچویں جلد بھی ہے جو ان چاروں جلدوں کو سامنے رکھ کر مرتب کی گئی ہے جسے ایک قسم کا ضمیمہ یا اشاریہ کہا جا سکتا ہے۔ جس میں غالب کے تمام اردو خطوط کی تاریخ وار فہرست مرتب کی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets