سلام سندیلوی ایک اچھے شاعر اور تنقید کے طور پر معروف ہیں۔ ان کی پیدائش 25 فروری 1919 کو سندیلہ میں ہوئی۔ اردو ادبیات کی اعلی تعلیم حاصل کی اور گورکھپور یونیورسٹی کے شعبۂ اردو میں درس وتدریس سے وابستہ ہوگئے۔ ’ساغر ومینا‘ ’نکہت نور‘ اور ’مشک و کافور‘ کے نام سے شاعری کے مجموعے شائع ہوئے۔ اس کے علاوہ بچوں کے لئے لکھی گئیں ان کی نظمیں ’تتلیاں‘ کے نام سے کتابی صورت میں منظرعام پر آئیں۔
سلام سندیلوی کی تنقیدی کتابوں کی ایک طویل فہرست ہے۔ انہوں نے بے شمار ادبی وتنقیدی موضوعات پر مضامین لکھے۔ علمی اور نظریاتی تنقید کے بہت سے پیچیدہ مسائل پر بے حد شفاف تنقیدی زبان میں اظہار خٰیال کیا۔ انہوں نے تاریخ گورکھپور کا فارسی زبان سے ترجمہ بھی کیا۔ ’قید حیات‘ کے نام سے اپنی خودنوشت لکھی۔