aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
غالب اردو کے وہ عظیم شاعر ہیں جن کے کلام کی مقبولیت ہر دور میں یکساں رہی ہےان کی شاعری ایک لازوال اورا نمول کارنامہ ہے۔ غالب نے اردو غزل کو ایک نئی سمت اور بلندی عطا کی ہے۔ وہ پہلے شاعر ہیں جنھوں نے سب سے پہلے غزل میں زندگی کی حقیقی مسائل کو موضوع بنایا،اردو غزل کو ذہن دیا ،سوچنا اور غورو فکر کرنا سکھایا۔ غالب خدا کے بنائی اس کائنات کے ذرے ذرے پر غور و فکر کرتے رہے،ان کے یہاں ایک طرف فنا و بقا، فنا فی اللہ،حقیقت ہستی ،انسان دوستی ،ہمدردی اور درد مندی کا جذبہ غالب ہے وہیں دوسری طرف تصوف کا بیان بھی ملتا ہے۔اس کے علاوہ حسن وعشق جیسے لازوال موضوع پر بھی غالب نے لازوال اشعار تخلیق کیے ہیں۔ پیش نظر تصنیف میں مصنف جیلانی کامران نے کلام غالب کے تناظر میں غالب کی تہذیبی شخصیت کو نمایاں کرنے کی کوشش کی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free