aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام سراج الدین اور تخلص ظفر تھا۔۲۵؍مارچ ۱۹۱۲ء کو جہلم میں پیدا ہوئے۔ ۱۹۲۸ء میں میٹرک اور ۱۹۳۰ء میں ایف سی کالج لاہور سے ایف اے کیا۔ پھر کالج کی تعلیم چھوڑ کرہوابازی کی تعلیم شروع کی اور دہلی فلائنگ کلب سے ہوابازی کا اے کلاس لائسنس حاصل کیا۔ والد کے ناگہانی انتقال کے وجہ سے یہ سلسلہ منقطع کرنا پڑا۔ ۱۹۳۳ء میں ایف سی کالج سے بی اے کیا۔۱۹۳۵ء میں ایل ایل بی کیا۔ ابتدا میں انھوں نے وکالت شروع کی، لیکن جلد ہی اس پیشہ سے ان کی طبیعت اکتا گئی۔ دوسری جنگ عظیم میں افسر کی حیثیت سے ہوائی فوج میں بھرتی ہوگئے اور دس برس تک متعدد عہدوں پر فائز رہے۔ ۱۹۵۰ء میں اس ملازمت کو خیرباد کہا اور تجارت کی طرف متوجہ ہوگئے۔ اردو کے علاوہ انگریزی میں بھی شاعری کرتے تھے۔ ان کے دوشعری مجموعے ’’زمزمۂ حیات‘‘ ۱۹۴۶ء اور ’’غزال وغزل‘‘ ۱۹۶۸ء میں شائع ہوئے۔ ’’غزال وغزل‘‘ پر ۱۹۶۹ء میں آدم جی ایوارڈ ملا۔افسانوں کا مجموعہ ’’آئینے‘‘ ۱۹۴۳ء میں فیروز سنز نے شائع کیا۔ شروع میں انھوں نے سیماب اکبرآبادی سے اصلاح لی۔ ۶؍مئی ۱۹۷۲ء کو کراچی میں انتقال کرگئے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:32
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets