Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : مجنوں گورکھپوری

اشاعت : 001

ناشر : مکتبہ جامعہ لمیٹیڈ، نئی دہلی

سن اشاعت : 1964

زبان : Urdu

موضوعات : تحقیق و تنقید

ذیلی زمرہ جات : غزل تنقید

صفحات : 300

معاون : اسلم محمود

غزل سرا اردو
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

مجنوں گورکھپوری اردو کے معروف شاعر ،نثر نگار اور نقاد ہیں۔ زیر تبصرہ مجنوں گورکھپوری کی تنقیدی مضامین کا مجموعہ " غزل سرا" ہے۔ جس میں مجنوں نے اردو کی غزلیہ شاعری اور غزل گوئی کا احاطہ کرتے اہم مضامین تحریر کیے ہیں۔ جیسے میر اور ان کی شاعری، میر اور ہم، خواجہ میر درد، کلام بیدار، غزلیات حالی، ریاض کی شاعری، اصغر گونڈوی، فانی بدایونی وغیرہ کے غزلیہ کلام پر تحقیقی و تنقیدی تجزیہ کیا ہے۔جس کے مطالعے سے اردو غزلیہ شاعری کے مختلف موضوعات ، اسلوب ، مختلف شعرا کاانداز بیاں ، غزل کے اسلوب میں عہد بہ عہد آئی تبدیلیوں کا پتہ چلتا ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

مجنوں گورکھپوری اردو کے ممتاز ترین نقاد ، شاعر، مترجم اور افسانہ نگار ہیں ، انہوں نے ترقی پسند ادب کوتنقیدی سطح پر نظریاتی بنیادیں فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ مجنوں کی پیدائش ۱۰  ملکی جوت ضلع بستی میں ایک زمیندار گھرانے میں ہوئی ۔ مجنوں کے والد فاروق دیوانہ بھی شاعر تھے اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ریاضی کے پروفیسر تھے ۔ مجنوں کی ابتدائی تعلیم منجھر گاؤں میں ہوئی ۔ اوائل عمری میں ہی عربی ، فارسی اور ہندی میں دسترس حاصل کرلی تھی ۔ درس نظامیہ کی تکمیل کے بعد بی ، اے تک کی تعلیم گورکھپور ، علی گڑھ اور الہ آباد میں مکمل کی ۔ ۱۹۳۴ میں آگرہ یونیورسٹی سے انگریزی میں اور ۱۹۳۵ میں کلکتہ یونیورسٹی سے اردو میں ایم ،اے کیا اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں درس وتدریس سے وابستہ ہوگئے ۔

مجنوں کی تمام شناختوں پر ان کی تنقیدی شناخت حاوی رہی انہوں نے بہت تسلسل کے ساتھ اپنے عہد کے ادبی و تنقیدی مسائل پر لکھا ۔ مجنوں کی تنقیدی کتابوں کے نام یہ ہیں ۔ ’ ادب اور زندگی ‘ ’ دوش وفردا ‘ ’ نکات مجنوں ‘ ’ شعر وغزل ‘ ’ غزل سرا ‘ ’ غالب شخص اور شاعر ‘ ’ شوپنہار ‘ ’ تاریخ جمالیات ‘ پردیسی کے خطوط ‘ ’ نقوش وافکار ‘ ۔ مجنوں کے چار افسانوی مجموعے بھی شائع ہوئے ’ خواب وخیال ‘ ’ سمن پوش ‘ ’ نقش ناہید ‘ ’ مجنوں کے افسانے ‘۔ان  کے افسانے اس عہد کی یادگار ہیں جس میں نثر لطیف مقبول ہو رہی تھی اور عقلیت پسندی کے بجائے رومانیت  اور جذباتیت تخلیقی ادب کا مزکزی محرک تھی۔ مجنوں نے آسکروائلڈ ، ٹالسٹائی ، اور ملٹن کی بعض تخلیقات کا اردو میں ترجمہ بھی کیا ۔ مجنوں کی نظر مغربی ادبیات پر بھی گہری تھی ۔۴ جون ۱۹۸۸ کو کراچی میں انتقال ہوا ۔

 

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے