aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قتیل شفائی کے غزلیہ کلام " گفتگو" پیش نظر ہے۔ جس کے متعلق فیض احمد فیض کی رائے قابل تحریر ہے کہ "ان کا لہجہ ہمیشہ سے مطربانہ ہے اور ان کی فکر ہمیشہ سے درد مندانہ طرب اور درد کے درمیان جو بہت سے مقامات پڑتے ہیں،کوئی رنگین ،کوئی ویران ، کوئی اداس،قتیل صاحب نے مختلف پیرایوں میں ان منظر وں کو لفظوں میں پیش کیا ہے ، اور اس کاوش میں انسان دوستی اور امید فردا کا دامن ہاتھ سے چھوڑنے نہیں دیا،یہ مجموعہ ان کے اسی منفرد رنگ کی منفرد مثال ہے۔"قتیل شفائی کے غزلوں میں ان کا انفرادی رنگ نمایاں ہے۔ان کا انداز فنی روایا ت کا حامل ہونے کے باوجود ایک خاص منفرد رنگ اور اسلوب رکھتا ہے، جس میں داخلی و خارجی احساسات کی آمیزش کے ساتھ فنی محاسن نمایاں ہیں۔
क़तील शिफ़ाई, औरंगज़ेब ख़ाँ (1919-2001) रूमानी अन्दाज़ के बेइन्तिहा लोकप्रिय शाइर। पाकिस्तान के प्रमुखतम फ़िल्म-गीतकारों में शामिल। प्रगतिशील और मानवतावादी विचारधारा के पक्षघर। ज़िला हज़ारा (अब पाकिस्तान में) में जन्म मगर सारी ज़िन्दगी लाहौर में रहे और वहीं देहांत हुआ।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets