aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر "گمشدہ شہر کی داستان" احمد جاوید کا افسانوی مجموعہ ہے۔ احمد جاوید پاکستان کے معروف افسانہ نگاروں میں شامل، سیاسی جبر کے ماحول میں تمثیلی اور علامتی انداز کی کہانیاں لکھنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ کتاب کا نام اس کے چوتھے افسانہ "گمشدہ شہر کی داستان " پر رکھا گیا ہے۔ ایک صبح جب لوگ بیدار ہوتے ہیں تو انہیں یہ دیکھ کر حیرانی ہوتی ہے کہ پوری بستی کے مکانوں سے چھت غائب ہیں۔ وہاں کا بادشاہ جب رعایا کے احوال معلوم کرنے کے لئے آتا ہے تو وزراء اور مصاحبین اسے اندھیرے میں رکھتے ہیں اور بادشاہ یہ سوچ کر کہ سب کچھ ٹھیک ہے، مطمئن ہوجاتا ہے مگر ایک شعبدہ گر نے پوری کہانی کا رخ ہی موڑ دیا۔ اس افسانے کو اپنے ماقبل کے افسانہ "گمشدہ شہر کے شعبدہ گر" کے تتمہ کے طور پر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ مجموعے میں کل ۱۵ افسانے ہیں اور ہر افسانے میں سماجی احوال کی ترجمانی کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ کسی بھی افسانے کو شروع کرنے سے پہلے جو تمہید باندھی گئی ہے، وہ قاری کے ذہن کو افسانے کے کردار میں ڈبکی لگانے کے لئے پہلے سے ہی مستعد کردیتی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free