aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
دکن میں بہمنی سلطنت کے زوال کے بعد پانچ آزاد ریاستیں وجود میں آگئیں۔ ان میں سے گولکنڈہ میں قطب شاہی حکومت کئی لحاظ سے بڑی اہم ہے۔ قطب شاہی سلطنت کا بانی سلطان قلی شاہ تھا۔ سلطان قلی شاہ بھی عادل شاہی سلطنت کے بانی یوسف خان عادل کی طرح ایران سے جان بچا کر دکن آیا اور اپنی اعلیٰ صلاحیتوں، قابلیت، وفاداری اور سخت کوشی کی بنا پر ترقی کی منزلیں طے کیں اور صوبہ تلنگانہ کا صوبہ دار بن گیا۔ بہمنی سلطنت کے زوال کے بعد اپنی خود مختیاری کا اعلان کیا اور دکن میں ایک ایسی سلطنت کی بنیاد رکھی جو کم و بیش ایک سو اسی برس تک قائم رہی۔ قطب شاہی سلاطین علم و ادب سے خاص لگائو رکھتے تھے اور اہل ہنر کی قدردانی کرتے تھے۔ چنانچہ ان کی سرپرستی میں مختلف علوم و فنون نے ترقی کی۔ زیر نظر کتاب میں اسی قطب شاہی خاندان کے بادشاہوں، ان کے رسم و رواج، ان کی مختلف جنگیں، مفصل حالات کا ذکر کیا گیا ہے۔ یہ کتاب فارسی زبان میں لکھی گئی تھی جسے خواجہ محمد سرور نے اردو کا جامہ پہنایا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets