aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بیسویں صدی کے آغاز میں جن شعرا نے اپنے کلام سے شہرت پائی ان میں حفیظ جالندھری کا نام نمایاں ہے۔انھوں نے غزل، نظم، مثنوی، گیت ،سلام شاعری کی تقریبا ہر صنف سخن میں طبع آزمائی کی ہے۔اصناف شاعری میں جو قبول عام اور شہرت حفیظ کو نصیب ہوئی وہ کم ہی کسی کو ملی ہے۔ان کا سب سے بڑا کارنامہ "شاہنامہ اسلام "کی شکل میں دنیائے شعر وادب میں غیرمعمولی تخلیق ہے۔جو دس ہزار اشعار پر مشتمل ہے۔جس کا موضوع اسلامی تاریخ ہے۔ہر منظر ہر واقعہ قاری کے ذہن ودل پر اپنا گہرا عکس چھوڑتا ہے۔وہیں ان کی غزلیں اپنی بے ساختگی،روانی اور نغمگی کے باعث زبان زد خاص و عام ہیں۔اس کے علاوہ حفیظ نے سلام ،گیت بھی لکھے ،ان کے ادبی کارناموں کی فہرست طویل ہے۔انھیں شاعر اسلام حفیظ،شاعر نعت حفیظ ،شاعر فطرت ،شاعر غزل، وغیرہ مختلف خطابات سے نوازا گیا ہے۔زیر نظر کتاب زرینہ رحمن کی تصنیف کردہ ہے۔جس میں انھوں نے حفیظ جالندھری کے فن پرمکمل بات کی ہے۔اپنے مطالعہ اور صلاحیت کو بروائے کار لاتے ہوئے حفیظ کے کلام کے فنی محاسن و معائب پر بھی نظر ڈالی ہے۔اس طرح یہ کتاب حفیظ شناسی میں بہت معاون ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free