aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ذاتی منفعتوں سے اوپر اٹھ کر پرورش لوح و قلم کرنے والے غیور شعرا کی صفوں میں ایک نام ایسا بھی ہے جسے اردو تنقید نے قادرالکلام شعراکی فہرست میں شامل کیا ہے ، ایسی نمائندہ شخصیت کا نام حفیظ میرٹھی ہے ۔ان کی زندگی کا سفینہ بیک وقت کئی مختلف طوفانوں سے نبردآزما رہا۔ ایک طرف ظالم حکمرانوں کی 'کرم فرمائی' دوسری طرف گھر کے تنگ حالات۔ انہی کٹھن گھڑیوں میں اکلوتا بیٹا داعی اجل کو لبّیک کہ کر داغِ مفارقت دے گیا ، ایک بیوی محترمہ جوانی میں انتقال کر گئیں اور دوسری کو کسی رشتہ دار نے قتل کر دیا۔ ان سب کے باوجود وہ ٹوٹتے نہیں ہیں ،اور خوبصورت انداز میں انھوں نے اپنا شعری سفر جاری رکھا۔زیر نظر کتاب میں حفیظ جالندھری کی شخصیت اور فن پر لکھے گئے مضامین ہیں ۔جن مضامین میں حفیظ کی غزل ، ان کی شاعری ، ان کے مزاج ، ان کی شاعری کا تنوع اور حفیظ کی ذاتی زندگی کے بارے میں مواد ملے گا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets