aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ادب میں اس ترتیب و توازن اور شرح و بسط کے ساتھ حالی کی شاعری اور شاعرانہ حیثیت پر یہ کتاب بہت ہی اہم ہے۔ اس میں کل چھ ابواب ہیں اور ہر باب حالی کی شاعری کے اہم پہلو کو اجاگر کرتا ہے۔ باب اول میں حالات حالی پر انتہائی عالمانہ انداز میں باتیں پیش کی گئی ہیں جبکہ دوسرے باب میں حالی کا زمانہ اور اس زمانے کے کوائف کے بارے میں لکھا گیا ہے ۔ تیسرے باب میں حالی کا نظریۂ شعرو شاعری ، چوتھے باب میں حالی کی شاعری، پانچویں میں حالی کی مخالفت اور چھٹے میں حالی بحیثیت شاعر۔ ان ابواب کو پڑھنے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ حالی کی شاعری مختلف النوع خصوصیات رکھتی ہے ۔ان کی شاعری نے ادبی و جمالیاتی ذوق کو سنوارا اور نکھارا ہے۔ کتاب کی ابتدا میں ان کی رباعیات کا عکس دیا گیا ہے اور آخر میں " حرف آخر " کے عنوان سے مولانا حالی پر بہترین مضمون پیش کیا گیا ہے ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets