aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
خواجہ الطاف حسین حالی ہمہ جہت صفات کے مالک تھے۔وہ شاعر و نثر نگار اور سرسید کے رفقائے خاص میں شامل تھے۔شاعری میں بھی انھوں نے نئی جہتیں اور نئے امکانات کی داغ بیل ڈالی ۔ان کی اخلاقی و اصلاحی شاعری میں بھی انقلاب کی چنگاریاں موجود ہیں۔حالی ہی اردو کے پہلے شاعر ہیں،جنھوں نے اردو شاعری کو روایتی عشق وعاشقی کے موضوع سے آزاد کیا اور زندگی اور فطرت کے دیگر موضوعات سے شاعری کو ہم آہنگ کیا۔حالی نظم نگاری کے ساتھ تنقید نگاری ،سوانح نگاری اور سیرت نگاری میں اہم تصانیف موجود ہیں۔"حالی۔فن اور شخصیت"میں مولانا کے جملہ رنگ وآہنگ موجود ہے۔جس میں "حالی فن اور شخصیت "میں سمینار کے جملہ مقالات اور ان کے علاوہ چند مضامین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔جس میں بابائے اردو ڈاکٹر مولوی عبدالحق مرحوم کا "حالی "ڈاکٹر سیدعابد حسین مرحوم کا"حالی مجدد ادب" اور خواجہ غلام السیدین مرحوم کا مقالہ "محسن قوم حالی "جیسے پر مغز اور اہم مقا لات کی شمولیت نے اس کتاب کو وقیع اور معتبر بنادیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets