aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عزّتالله بنگالی کا تعلق مرشد آباد، بنگال سے تھا، جو اُس وقت فارسی زبان کا مرکز تھا۔ انہوں نے 1722ء میں فارسی میں "تاج الملوک و گل بکاولی" کے عنوان سے ایک داستان تحریر کی۔ بعد میں، منشی نہال چند لاہوری نے اس داستان کا اردو ترجمہ "مذہبِ عشق" کے نام سے کیا، جو 1803ء میں مکمل ہوا اور 1804ء میں شائع ہوا۔