aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کتاب ان کی دیگر کتب کی طرح ہی صوفیانہ رنگ میں رنگی ہوئی ہے۔ واصف علی واصف کی طبیعت میں ایک صوفی با صفا موجود ہے جو انہیں اس جیسی تحریریں لکھنے پر مجبور کرتا رہتا ہے۔ اس کتاب میں ان کے چند مضامیں کو یک جا کر دیا گیا ہے جو ان کی وفات سے پہلے شایع ہو چکے تھے مگر کتابی شکل اختیار نہ کر سکے تھے۔ ان مضامین میں اخلاقیات ، سیرت، اسوہ، تصوف اور اد ب کا ایک اعلی نمونہ ہمیں دیکھنے کو ملے گا جیسا کہ ان کی دیگر کتب میں نظر آتا ہے ۔
واصف علی واصف ٭ 15 جنوری 1929ء پاکستان کے مشہور صوفی دانشور، شاعر، ادیب اور کالم نگار واصف علی واصف کی تاریخ پیدائش ہے۔ واصف علی واصف خوشاب میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے مکالموں اور گفتگو کے متعدد مجموعے اشاعت پذیر ہوچکے ہیں جو بے حد مقبول ہوئے ہیں۔ ان کی نثری تصانیف میں کرن کرن سورج، قطرہ قطرہ قلزم، حرف حرف حقیقت، دل دریا سمندر، بات سے بات، دریچے، ذکر حبیب، مکالمہ اور گفتگو شامل ہیں جبکہ ان کے شعری مجموعے شب چراغ، شب زاد اور بھرے بھڑولے کے نام سے اشاعت پذیر ہوئے ہیں۔ واصف علی واصف 18 جنوری 1993ء کو لاہور میں وفات پاگئے اور لاہور ہی میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہوئے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets