aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عرفان شاہ نوری ریاست کرناٹک کے ایک چھوٹے سے قصبہ” کروشی “ ضلع بلگام میں ۲۰ جولائی ۱۹۷۲ کو پیدا ہوئے ۔ لیکن ان کی زندگی ریاست مہاراشٹر کے ضلع رتناگری کے چھوٹے چھوٹے قصبوں اور چھوٹے شہروں میں ن خانہ بدوشوں کی طرح گذری ۔لیکن جب انھوں نے معلمی کا پئشہ اختیار کرلیا توریاست مہراشٹر کے صنعتی شہر اچلکرنجی میں جائے سکونت اختیار کر لیاور اسی سنگلاخ علاقے میں اپنی ادبی کاوشیں پروان چڑھاتے رہے۔جنھیں اردو ادب کے مشہور شاعر ڈاکٹر راحت اندور ی نے اردو شاعری کا خاموش خدمت گذار“ کہا ہے جبکہ اردو ادب کے مشہور محقق ڈاکٹر ییحہ نشیط نے انہیں ” جدّت پسندی کا غماز “کہا ہے۔اور عبید اعظم اعظمی نے انہیں ” ”نئے راستوں کا مسافر“ کہا۔عرفان شاہ نوری عملی زندگی کی کمزوریووں اور سماجی رویوں کی نادانیوںکو شاعرانہ اسلوب میں برتنے کا فن جانتے ہیں ۔اور سیدھے سپاٹ انداز میں اپنے تجربات، احساسات اور جذبات کو غزل کے شعرمیں بیان کرنے کا ہنر جانتے ہیں ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets