aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "حسرت موہانی قید فرنگ میں" عتیق صدیقی کے تصنیف ہے۔ جس میں حسرت کی سیاسی زندگی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی ہے۔ ہندوستان کی جنگ آزادی کے لئے وہ کوشاں رہے، انگریزوں کے خلاف بغاوت کے جرم میں گرفتار ہو کر سزا پانے والے وہ پہلے اردو صحافی ہیں، انہوں اپنی زندگی کے چھ سال جیل میں گذارے ان تمام چیزوں سے کتاب بخوبی واقف کراتی ہے، جیل میں جس صورت حال سے حسرت کو سابقہ پڑا، اس سے واقف کرایا گیا ہے۔ آل انڈیا کمیونسٹ کانفرنس میں پیش کئے گئے حسرت کے استقبالیہ خطبہ کے اہم نکات کو پیش کیا گیا ہے، اردوئے معلی کی ادارت اور اس رسالہ کے مقاصد کا تذکرہ کیا گیا ہے، کتاب کے شروع میں انیسویں صدی کے نصف آخر کا تذکرہ کرتے ہوئے سرسید احمد کی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی ہے، حسرت موہانی کی ابتدائی زندگی ، دور طالب علمی اور ان کے مزاج و مذاق کا تذکرہ کیا گیا ہے، ان کی شاعری کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets