aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
لکھنؤ کی تاریخ میں فرنگی محل کو ایک ممتاز اور نمایاں مقام حاصل ہے۔ یہاں سے ایک سے بڑھ کر ایک علمی و ادبی شخصیات کا ورود ہوا۔ چنانچہ اسی ضرورت کے تحت فرنگی محل کے تذکرے بھی لکھے گئے۔ زیر نظر کتاب اسی سوچ کا نتیجہ ہے۔ لیکن مؤلف نے جب تذکرہ لکھنا شروع کیا تو قصد یہ کیا تھا کہ وہ امام وقت حافظ عبد الباری انصاری ایوبی کا تذکرہ بھی لکھیں گے لیکن کسی تذکرے یا تفصیلات کے فقدان کی وجہ سے وہ ایسا نہ کر سکے۔ بعد میں انہوں نے بڑی مشقت اور جانفشانی سے مواد جمع کر کے یہ مختصر سا رسالہ تحریر کیا جس میں عبد الباری انصاری صاحب کے حالات کو قلم بند کیا۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free