aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کتاب کے مصنف عربی کے بہترین مترجم تھے ،علی گڑھ میں عربی و فارسی کے معلم رہے۔ جامعہ کی تاسیس کے بعد وہاں مدرس مقرر ہوئے۔ آپ کی تیرہ کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں جن میں زیر نظر کتاب بھی شامل ہے۔ اس کتاب میں خواجہ حافظ شیرازی کی زندگی کے حالات بیان کیے گئے ہیں اور ان کی شاعری پر نہایت تفصیل کے ساتھ بحث ہوئی ہے۔ ان کے بارے میں یورپ اور ایشیا کے اہل علم اور کتب خانوں سے جو معلومات حاصل کی جاسکی، انہیں اس کتاب میں شامل کردیا گیا ہے۔ حافظ شیرازی آٹھویں صدی میں فارسی کے عظیم شاعر تھے۔ یہ وہی دور ہے جب ایران میں جنگ و جدال کا زمانہ تھا ۔ تیموری حملوں کے نتیجے میں ایران کی بستیاں تباہ و برباد ہوگئیں۔ حافظ کو شیراز سے بے حد محبت تھی اس لیے انہوں نے وہاں سے دوری اختیار نہ کی۔ اس کتاب میں ان کی زندگی کے نشیب و فراز سے لے کر فنی کمالات اور ادبی عبقریت پر بھرپور روشنی ڈالی گئی ہے اور کتاب کے آخر حصے میں عقلاء و دانشوران کی ان کے تعلق سے آراء کا ذکر کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free