aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شیخ عبدالحق دہلوی مغلیہ دور کے متحدہ ہندوستان کے مایہ ناز عالم دین اور محدث ہیں۔دین اسلام اور علم حدیث کی ترویج و اشاعت میں آپ ؒ کاکردار ناقابل فراموش ہے۔آپ نے رشد و ہدایت کے لیے کئی تصانیف بھی تحریر کیں۔جیسے "آثار عبدالحق محدث دہلوی،مدارج النبوۃ، اخبار الاخیار، مفتاح الفتوح" وغیرہ ۔پیش نظر کتاب آپ کی حیات مبارکہ کا مکمل احاطہ کرتی اہم کتاب ہے۔جوخلیق احمد نظامی صاحب کی مرتب کردہ ہے۔انھوں نے کمال غیر جانبداری اور غور وفکر کے ساتھ اس کتاب میں حقائق اور تاریخی واقعات لکھے ہیں۔شیخ محدث دہلوی کے سماجی اور ذہنی ماحول کی مکمل اور جامع تصویر بہم پہنچائی ہے۔ بلاشبہ یہ اپنے موضوع پر سب سے زیادہ مستند اور معتبر کتاب ہے۔
خلیق احمد نظامی برطانوی ہندوستان کے ریاست صوبہ متحدہکےضلع امروہہ میں پیدا ہوئے تھے۔ آپ نے تاریخ میں ایم اے 1945ء میں ، میرٹھ کالج سے ، اس کے بعد آگرہ یونیورسٹی سے وابستہ ہوئے اور ایل ایل سے نوازا گیا۔ اسی یونیورسٹی سے بی ڈگری حاصل کی۔
آپ 1947ء میں شعبہ تاریخ میں ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے وابستہ ہوئے۔ وہ کئی سال وہاں پر پروفیسر رہے اور بعد میں 3 جنوری 1974ء سے 30 اگست 1974ء تک وائس چانسلر (ایکٹنگ) کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ نظامی نے 3 جولائی 1977ء سے 30 جولائی 1980ء تک یونیورسٹی کے شعبہ ہسٹری کے ڈین کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ یونیورسٹی میں قرآن مجید کے مطالعے کے خیلق احمد نظامی سنٹر کا نام ان کے نام پر رکھا گیا ہے.
1975ء سے 1977ء تک شام میں ہندوستان کے سفیر رہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets