aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ضخیم ناول کی اس کتاب کے کردار فرضی ہیں مگر پڑھنے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ یہ کسی نہ کسی زندگی کو افسانوی شکل میں ڈھالا گیا ہے۔ لفظی میناکاری کے بجائے تمہید کا آغاز اس طرح کردیا گیا ہے کہ پڑھنے والا اچانک سنجیدہ ہوجاتا ہے اور کسی تحیر آمیز منظر کے پیش آنے کا منتظر ہوجاتا ہے۔ کسی منظر میں کردار کو مزاحیہ تو کہیں پر انتہائی سنجیدہ اور گمبھیر بنا کربتایا گیا ہے ۔ کبھی کبھی قاری پڑھنے میں اتنا ڈوب جاتا ہے کہ وہ خود اپنے کو کردار کا ایک حصہ سمجھنے لگتا ہے۔ کہانی کا انجام غیر متوقع اور تحیر آمیز ہے ، پوری کتاب پڑھتے ہوئے کبھی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا ہے کہ کہانی نے کب اچانک حیرت انگیز موڑ لے لیا۔ یہ کتاب نہ صرف کہانی بیان کرتی ہے بلکہ پڑھنے والے کو زمانے کے نشیب و فراز اور محبت کی اہمیت سے بھی واقف کراتی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free