aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب "حکمت رومی" ڈاکٹر خلیفہ عبد الحکیم کی ایک اہم تصنیف ہے۔ اس کتاب میں مولانا جلال الدین رومی کی مثنوی میں چھپے ہوئے اسرار و رموز سے پردہ اٹھایا گیا ہے۔ مصنف نے ان اسرار و رموز کی نہایت مفکرانہ تفسیر کی ہے۔ مولانا رومی نے تمام حقائق عالیہ کو جو ان کے ذاتی اور نفسی تجربات پر مبنی تھے، چند حکایتوں اور کہانیوں کے لباس میں پیش کیا ہے۔ اس مثنوی میں عشق الہی اورمعرفت کے انتہائی پیچیدہ و مشکل نکات کو سلجھانے کے لیے مولانا روم نے سبق آموز حکایات، قصے اور کہانیوں کی مدد لی ہے۔ جو کچھ بیان کیا گیا ہے اس کی سند قرآن و حدیث سے دی جاتی ہے۔ چنانچہ خلیفہ عبد الحکیم نے مثنوی مولانا روم کے اسرار و رموز کو وا کرنے کے لیے اپنی اس کتاب حکمت رومی کو سات عناوین میں پیش کیا ہے جس کے تحت ، عشق، وحی و الہام ، وحدت وجود، آدم، صورت ومعنی ، عالم اسباب، سلسلہ علت و معلول اور جرح و قدر جیسے مضامین شامل کیے ہیں۔
خلیفہ عبدالحکیم پاکستان کے نامور فلسفی، محقق، ماہر اقبالیات، مترجم اور مصنف خلیفہ عبدالحکیم یکم جولائی 1893ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے سینٹ اسٹیفنز کالج دہلی سے ایم اے (فلسفہ) اور ہائیڈل برگ یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی۔ قیام پاکستان کے بعد وہ ادارہ ثقافت اسلامیہ کے ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہوئے۔ خلیفہ عبدالحکیم کی تصانیف میں افکار غالب، حکمت رومی، تشبیہات رومی، فکر اقبال اور داستان دانش کے نام سرفہرست ہیں۔ 30 جنوری 1959ء کو خلیفہ عبدالحکیم اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets