aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ناول نگاری کی تاریخ تقریبا ایک صدی پر محیط ہے۔اس کم عرصے میں بھی اس صنف نے ادب میں اپنا ایک اہم مقام بنایاہے۔نذیر احمد جو اردو کے اولین ناول نگار ہیں ،ان سے جدید ناول نگاروں تک فنی ،فکری اورموضوعاتی سطح پر اس صنف نے ارتقا کےکئی منازل طے کیے۔ابتدا میں اردو ناول کا دائرہ اخلاقی ،مذہبی اور معاشراتی اصلاح سے متعلق موضوعات و مسائل تک محدود تھا۔ لیکن رفتہ رفتہ سماجی ،معاشی ،سیاسی ،تہذیبی و ثقافتی مسائل و موضوعات کی ترجمانی بھی اردو ناول میں بنیادی اہمیت حاصل کرگئی۔تقسیم ہند وپاک کے بعد سیاسی، سماجی، معاشی اور تہذیبی سطح پر جو تبدیلیاں رونما ہوئیں ،ان تبدیلیوں کے اثرات بھی ادب کے دیگر اصناف کے ساتھ ناول نگاری پر بھی یکسا ں مرتب ہوئے۔ زیر نظر کتاب میں 1947 ءسے 1980 ءکے درمیان ہندو پاک میں لکھے گئےمنتخبہ ناولوں کو شامل کرتے ہوئے ان کے موضوعات کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے۔ جس میں اس عہد کے نمائندہ ناول نگاروں اور ان کے نمائندہ ناولوں کو سر فہرست رکھا گیا ہے۔
پروفیسر انور پاشا جواہرلعل نہرو یونیورسٹی میں اُردو زبان و ادب کے استاد ہیں۔وہ ایک سیاسی مبصر اورشعلہ بیان مقرر و خطیب کے طور پر بھی شہرت رکھتے ہیں۔ ادب اور سماج کے رشتوں پر ان کی گہری نظر ہے۔ وہ جے این یو کے ہندوستانی زبانوں کے مرکز کے چئیرپرسن بھی رہے ہیں۔ دہلی یونیورسٹی کے مشہور آچاریہ نرندر دیو کالج کے گورننگ باڈی کے چئرمین بھی ہیں۔ تمام سیاسی و سماجی معاملات پر اپنی بے باک رائے کے لئے جانے جاتے ہیں۔ جامعات کے اساتذہ کو متحد کر اُردو کے حقوق کے لئے ہمیشہ کوشاں رہتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets