aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"بوستان خیال" میر تقی خیال کی فارسی کی ذخیم داستان ہے جس کا فارسی سے ترجمہ اردو کیا گیا۔فارسی میں یہ کتاب پندرہ جلدوں پر مشتمل ہے ۔یہ داستان تین داستانوں پر مشتمل ہے ، جس میں شہزادہ معز الدین ابو تمیم القائم بامر اللہ لقب صاحبقران اکبر ،شہزادہ خورشید تاج بخش ،لقب صاحبقران اعظم اور شہزادہ بدر منیر لقب صاحبقران اصغر کی داستانیں ہیں۔ اس کے علاوہ اس داستان میں جن و پریوں کے عجیب خیالی افسانے بھی شامل ہیں ۔بوستان خیال کو تین بہاروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلی بہار میں کا عنوان: مہدی نامہ ہے ، جو پہلی اور دوسری جلد میں شامل ہے ، اس میں سلطان ابو القاسم محمد مہدی اور دوسرے ان کے پیش رو سلطان معز الدین وغیرہ کی داستان ہے۔دوسری بہار کا نام گلستان اول ہے ،یہ دوسری بہار جلد تین سے جلد سات تک ہے۔ اس میں مقدمہ اور دو گلشن ہیں جن میں سے ہر گلشن دو ذیلی زمرے میں تقسیم ہیں اس داستان کا موضوع خلیفہ معز الدین القائم بامراللہ ہے یعنی ان کی داستان بیان کی گئ ہے۔تیسری بہار کاعنوان: گلشن دوم ہے ، یہ بہار آٹھویں جلد سے لیکر پندرہویں جلد تک ہے ،اس بہار میں معز الدین کی بقیہ داستان اور شہزادہ خورشید تاج بخش اور شہزادہ بدر منیر کی پیش کی گئی ہے۔اس داستان کی تکمیل تقریبا 14سالوں میں ہوئی تھی۔ زیر نظر "ہندوستانی تہذیب بوستان خیال کے تناظر میں" پروفیسر ابن کنول کی تحقیقی و تنقیدی کتاب ہے جس میں داستان بوستان خیال کے اندر پائے جانے والی ہندوستانی تہذیب، معاشرتی حالات، اخلاقی اقدار، اعتقادات، رسم و رواج اور فنون لطیفہ کے تناظر میں داستان کو جانچنے کی کوشش ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free