aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال کی شاہکار نظم ابلیس کی مجلس شوریٰ سے متاثر ہوکر کیفی اعظمی نےنظم "ابلیس کی مجلس شوریٰ ۔دوسرا اجلاس " تحریر کی،لیکن یہ نظم اقبال کا جواب نہیں بلکہ ان کے امکانات کا اظہار ہےجو تاریخی دور کے بطن میں پوشیدہ ہے۔یہ نظم اپنی عصری معنویت اور تاریخی بلاغت کے اعتبار سے بے حد اہم ہے۔اقبال کی نظم میں ابلیس ایک انقلابی کردار ہے۔جو پیام مشرق میں اس شان سے ظاہر ہوتا ہے کہ آدم کوتخلیق خدا نے کیا لیکن وہ جوان ابلیس کی گود میں ہوا ہے ۔لیکن کیفی اعظمی کی نظم کا ابلیس ایک رجعت پرست کردار ہے۔جو سامراج شاہی، شہنشاہیت اور فاشزم کا خالق ہے۔جو اپنی آنکھوں سے اپنی شکست کا نظارہ کررہا ہے۔اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ یہ شکست اشتراکیت کے ہاتھوں ہوئی یا اسلام کے ہاتھوں یا دونوں کے انقلابی اشتراک سے۔اقبال کی نظم کے بعد کیفی کی نظم اسی انقلابی اشتراک کے ہاتھوں مسلمانوں کی شکست کی نشان دہی کرتی ہے۔
Kaifi Azmi was a famous Urdu and Hindi poet and lyricist of Hindi film. He was born on Januray 14, 1919 in a landlord family of Mejwan, Azamgarh, Uttar Pradesh. Azmi abandoned his studies of Persian and Urdu during the Quit India agitations in 1942 and shortly thereafter became a full-time Marxist. During this period, Azmi started to win great acclaim as a poet and became a member of Progressive Writers' Movement of India.