aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر "ابن امین اللہ طوفان کا تذکرہ شعراء" کو قاضی عبد الوود نے مرتب کیا ہے۔ قاضی صاحب نے مقدمہ میں تذکرہ اور مصنف کے بارے میں قدرے معومات فراہم کی ہیں۔ مرتب کے مطابق یہ تذکرہ ۱۲۴۷ سے لیکر ۱۲۵۱ کے درمیان لکھا گیا ہے۔ تذکرہ کے مصنف نے نہ ہی تذکرہ کا کوئی نام رکھا اور نہ ہی اپنا نام ذکر کیا ہے، البتہ والد کا نام امین اللہ مذکور ہے، اسی لئے مرتب نے مصنف کو ابن امین اللہ کہا ہے۔ ابن امین اللہ طوفان کے اس تذکرے میں اردو کے شعراء کا تذکرہ کیا گیا ہے جن میں آتش، اختر، انشاء، جرات، درد ،ذوق، رنگین ، سودا، مصحفی، میر، ناسخ جیسے اہم بڑے شعرا کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ ایک فارسی تذکرہ ہے جس میں شعرا کا ذکر مختلف زاویوں سے کیا گیا ہے اور ان پر اپنی رائے بھی پیش کی گئی ہے۔