Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : ابن انشا

ناشر : اردو بکس دریا گنج، دہلی

مقام اشاعت : دلی, انڈیا

زبان : Urdu

موضوعات : طنز و مزاح, سفر نامہ

ذیلی زمرہ جات : نثر

صفحات : 290

معاون : شمیم حنفی

ابن بطوطہ کے تعاقب میں
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

سفر نامہ کسی بھی زبان کا ایک اہم ادبی سرمایہ ہوتا ہے ۔ اردو میں بھی سفر نامہ کا راوج کوئی نیا نہیں ہے بلکہ نثر کی تاریخ سے سفرنامے کے اثرات ملنا شروع ہوجاتے ہیں۔ بعد میں کئی ادیبوں کی شناخت سفرناموں کی وجہ سے ہوئی ۔ کوئی تخلیق کار شاعر بھی ہواور عمدہ نثر نگار یہ بہت ہی کم دیکھنے کو ملتا ہے لیکن ابن انشا اچھی شاعری کے ساتھ عمدہ نثر نگاری کی مثال پیش کر چکے ہیں ۔ انہوں نے اردو کو کئی شعری مجموعے دیے اور سفر نا مے بھی ۔پانچ سفر ناموں میں سے یہ ان کا تیسرا سفر نامہ ہے ۔سفر نامہ عموما کوئی بھی قاری یا تو معلومات حاصل کر نے کے لیے پڑھتا ہے یا پھر عمدہ نثر کی جادو بیانی کے لیے ۔ ابن انشا کے یہاں ان دونوں امور کے علاوہ مزاح بھی ہے ۔ یہ کسی ایک ملک کا سفر نامہ نہیں ہے بلکہ کئی ملکو ں کے سفر کی روداد کو یکجا کیا گیا ہے ۔ وہ باضابطہ سیاح نہیں تھے۔ بلکہ یونیسکو کے سفیر تھے، مگر سفر سیاحی نیت سے کیا، اور جر منی و لندن ، جاپان ، فلپائن ، سری لنکا اور ایران کی انفرادی ، اجتماعی اور ثقافتی زندگی کو اردو کے قاری کے سامنے لائے ۔آ پ اس کتا ب کو دیگر خصوصیتوں کے بنا پر کم اس کے طنزیہ و مزاحیہ اسلوب کے بنا پر زیادہ پسند کر یں گے ۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

نام شیر محمد اور تخلص انشا تھا۔۱۵؍جون ۱۹۲۷ء کو ضلع جالندھر میں ایک کاشت کار گھرانے میں پیدا ہوئے۔۱۹۴۶ء میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کیا۔۱۹۴۷ء میں مہاجرین کے ساتھ پاکستان آگئے۔۱۹۵۳ء میں ایم اے(اردو) اردو کالج، کراچی سے کیا۔ابن انشا ایک بلند پایہ کالم نگار، مصنف ،مترجم، مزاح نگار اور شاعر تھے۔ ہندی ادب کا انھوں نے گہرا مطالعہ کیا تھا۔۱۹۶۵ء میں روزنامہ’انجام‘ میں ’’باتیں انشا جی‘‘ کے عنوان سے لکھتے رہے۔مطالعاتی مواد کے امور میں ابن انشا پاکستان میں یونیسکو کے نمائندے تھے۔سفرناموں، ترجموں اور شاعری پر مبنی تصنیفات اور تالیفات کا ایک وسیع ذخیرہ ابن انشا نے ہمارے ادب میں چھوڑا ہے۔۱۱؍جنوری۱۹۷۸ء کو ابن انشالندن میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’چاند نگر‘،’اس بستی کے اک کوچے میں‘(شعری مجموعے)، ’بلو کا بستہ‘(بچوں کی نظمیں)، ’دنیا گول ہے‘، ’آوارہ گرد کی ڈائری‘، ’اردو کی آخری کتاب‘(مزاح)، ’چلتے ہو تو چین کو چلیے‘، ’ابن بطوطہ کے تعاقب میں‘(سفرنامے)، ’سحر ہونے تک‘(ترجمہ روسی ناول)، ’انشا جی کے خطوط‘، ’نگری نگری پھرا مسافر‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:205

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے