aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظرکتاب "ابن رشد" کی سوانح عمری ،ان کا علم کلام،ان کا فلسفہ ، اس فلسفہ پر ناقدانہ تبصرہ اور یورپ میں اس کے فلسفہ کی اشاعت کی تاریخ پر مبنی ہے۔یہ کتاب نہ صرف اردو میں بلکہ تمام قدیم و جدید مشرقی تصنیفات میں سب سے پہلی ہے۔جس میں ابن رشد کے متعلق اس قدر معلومات یکجا کئی گئی ہیں،اس کتاب کے بارے میں یہ بات وثوق سے کہی جاسکتی ہے کہ ابن رشد کے متعلق اس قدر ذخیرہ نہ صرف مشرق بلکہ مغرب میں بھی کسی ایک تصنیف میں فراہم نہیں ہے۔ کتاب ہذا نہ صرف ابن رشد کے احوال و سوانح اور اس کے علوم ومسائل اور تصنیفات کے تذکرہ پر مشتمل ہے بلکہ اس میں مسلمانوں کے علم کلام اور فلسفہ کی تاریخ و تنقید بھی ہے۔نیز یورپ میں اسلامی علوم وفنون کی ترقی و اشاعت کےواقعات کی پوری تشریح بھی درج ہے۔اس کتاب سے یہ بھی معلوم ہوگا کہ ابن رشد صرف فلسفی ہی نہیں تھے بلکہ ایک نقاد و متکلم اور ایک نکتہ سنج فقیہ تھے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets