aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
عارفی، عبدالحئ
نام عبدالحئ ، ڈاکٹر تخلص عارفی۔ ۳۰؍ مئی ۱۸۹۸ء کو کدورہ باونی، ضلع جھانسی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد عربی کی صرف ونحو اور فارسی درسیات کی تکمیل مولوی کاظم حسین(دادا) کی نگرانی میں ہوئی۔ ایم اے او کالج ،علی گڑھ سے بی اے پاس کیا۔ قانون کی سند لکھنو یونیورسٹی سے حاصل کی۔ دس سال تک ضلع ہردوئی میں وکالت کی۔۱۹۳۵ء میں وکالت ترک کر کے ذریعہ معاش کے لیے ہومیوپیتھک طریق علاج اختیار کیا اور بحیثیت ہومیوپیتھک ڈاکٹر جونپور میں پریکٹس کرنے لگے۔ ۱۹۳۶ء میں مولانا اشرف علی تھانوی نے خلعت خلافت اور اجازت بیعت سے سرفراز کیا۔ تقسیم ہند کے بعد کراچی آگئے۔ ۲۷؍مارچ ۱۹۸۶ء کو کراچی میں انتقال کرگئے۔ ’’صہبائے سخن‘‘ کے نام سے ان کا کلام مئی ۱۹۸۸ء میں شائع ہوا۔ان کی دیگر تصانیف کے نام یہ ہیں: ’اسوۂ رسول‘، ’مآثر حکیم الامت‘، ’بصائر حکیم الامت‘، ’معارف حکیم الامت‘، ’اصلاح المسلمین‘۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:348
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets