aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
میں دیواس (مدھیہ پردیش) میں پیدا ہوا۔ اجین سے ڈپلوما کیا، بنگلور سے بی ای کی ڈگری حاصل کی اور پھر آئی آئی ٹی مدراس (چنئی) سے پی جی انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کی۔ 1966 سے 1989 تک بنگلور میں ڈی آر ڈی او کی ایڈوانسڈ ڈیولپمنٹ ایجنسی (ADE) میں سینئر سائنسدان کے طور پر کام کیا۔ ہمارے سائنسی مشیر ڈاکٹر عبدالکلام تھے، ان کی سادگی اور ملک کے لیے لگن ہمارے لیے ایک تحریک کا باعث بنی۔
1989 میں وی آر ایس (وولنٹری ریٹائرمنٹ سکیم) لینے کے بعد، میں نے بنگلور میں اپنی سافٹ ویئر کمپنی "یونک" قائم کی تاکہ آئی ٹی کے بڑھتے ہوئے شعبے میں نئے مواقع تلاش کر سکوں۔ میں نے انجینئرز اور ڈاکٹروں کے زیر انتظام صنعتوں کے لیے منفرد اور مخصوص آئی ٹی حل فراہم کیے۔
پانچ دہائیوں تک پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں مشغول رہنے کے بعد، 2016-17 میں میں نے شاعری کے اپنے دیرینہ خواب کو حقیقت بنانے کا فیصلہ کیا۔ چونکہ میں ایک حساس شخصیت کا مالک ہوں، شاعری میرے اظہار کا ذریعہ بن گئی۔ انگریزی، ہندی اور ملاوی کے علاوہ میری خاص محبت اردو زبان سے ہے، اور مرزا غالب کی شاعری نے مجھے گہرائی سے متاثر کیا۔
میرے غزل، گیت، نظم اور بھجن میں صوفیانہ رنگ کی کرم فرمائی پائی جاتی ہے۔ میرے 34 سے زائد آڈیو اور ویڈیوز یوٹیوب پر دستیاب ہیں۔ میرا ایک صوفیانہ گیت عالمی شہرت یافتہ کبیر گلوکار پدم شری پرہلاد سنگھ تپنیا نے گایا ہے۔ میرے چار البمز ہیں: "انگونج" (بھجن)، "اندازِ بیان"، "رقصِ بسمل" اور "کاش!!!" (غزلیں)۔ میری دو غزلوں کی کتابیں بھی ہیں: "الہام" (ہندی) اور "رقصِ بسمل" (اردو)۔
میرے درون کی آواز مجھے نوجوان موسیقاروں کی مدد کرنے پر بہت خوشی محسوس کرتی ہے۔ میں خدا کی رحمت اور برکات کا شکر گزار ہوں جس نے میری زندگی میں بہت کچھ منفرد حاصل کرنے میں مدد کی۔