aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کارل مارکس نے ایک فلسفہ پیش کیا تھا جس میں وہ چاہتا تھا کہ ملک میں سارمایہ دارانہ نظام ختم ہو اور اس کے مقابلہ مساوات قائم ہو۔ اس کے فلسفہ سے متاثر ہوکر لینن نے روس میں انقلابی آواز بلند کی اور اس کی ابتدا 1905 سے ہوئی اور آہستہ آہستہ یہ انقلاب پورے ملک کے تمام مزدور پیشہ افراد تک پہونچا وہ سامراجی حکومت کے خلاف صف آراء ہو گئے جس کے نتیجے میں 1917 سے 1919 کے درمیان میں یہ انقلاب اپنی فتح یابی کے ساتھ روس پر مزدوروں کی حکومت کے ساتھ قائم ہوئی اور اس نے اپنا اثر پوری دنیا پر چھوڑا۔ زیر نظر کتاب میں اسی انقلاب کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ یہ پیج آرنٹ کی کتاب ہے جس کا اردو ترجمہ ظ انصاری اور محمد کلیم اللہ نے انجام دیا ہے۔ انقلاب روس اور اس کے اثرات، انقلاب کے بعد قائم ہونے والے نظام کو سمجھنے کے لئے یہ ایک بہترین کتاب ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free