aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شاعری کو "مرصع سازی "کا نام دینے والے آتش دبستان لکھنو کے صف اول کے شاعر ہیں۔ان کا غزلیہ کلام زبان کی مرصع سازی اور بندش الفاظ کی عمدہ مثال ہے۔انھوں نے غزلوں کے سوا کچھ نہیں لکھا۔ان کا کلام زبان کا حسن اور جذبے کی صداقت کا حسین متزاج ہے۔انھوں نے زبان کی طرف زیادہ توجہ دی۔یعنی صنائع ،بدائع ،مضمون آفرینی ،تخیل کی بلندی، اور بےنیازی ان کے کلام کی اہم خصوصیات ہیں۔ان کے یہاں نفسیاتی گہرائی کے پھیلنے اور چھاجانے کی انفرادی کیفیت نمایاں ہے۔ان کا کلام تصوف کی چاشنی ،خارجی و داخلی کیفیات کا لطف، مضامین حسن و عشق ،ہجر و وصال، تمنائے وصال جیسے موضوعات سے لبریز ہے۔جناب مرتضیٰ فاضل نے آتش کے منتخبہ کلام کو بعنوان " انتخاب آتش"مرتب کیا ہے۔جس کا مطالعہ قاری کو کلام اتش کی تمام خصوصیتوں سے لطف اندوز ہونے کا موقعہ عنایت کرتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free