aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
برق، مرزا محمد رضا
نام مرزا محمد رضا ،تخلص برق، فتح الدولہ بخشی الملک، فتح جنگ خطاب۔ لکھنؤ میں تقریباً ۱۷۸۵ء میں پیدا ہوئے۔زمانے کے دستور کے مطابق تعلیم وتربیت پائی۔ ناسخ کے شاگرد تھے۔ بانک، بنوٹ اور شمشیر زنی سے اچھی طرح واقف تھے ۔ نواب واجد علی شاہ کے استاد اور مصاحب خاص تھے۔ سقوط سلطنت اودھ کے بعد یہ بھی واجد علی شاہ کے ساتھ کلکتہ گئے۔ بہت پرگو تھے۔۱۷؍اکتوبر۱۸۵۷ء کو کلکتہ میں انتقال ہوا۔ ایک ضخیم دیوان ان کی یادگار ہے جس میں مختلف اصناف سخن موجود ہیں۔ لکھنؤ کی تباہی پر ایک شہرآشوب بھی لکھا۔ برق نے قطعات تاریخ میں اکثر اپنا تخلص رضا بھی استعمال کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets