aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حسرت موہانی کی غزلیہ شاعری عشق و عاشقی پر محمول مانی جاتی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ان کا عشق آوادگی نہیں بلکہ تصوف ہے اور اس عشق میں ان کا وجد فنا کے راستے تک نکل پڑتا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ شاعری کی دنیا میں انہیں ایک محترم مقام حاصل ہے اور وہ اس لئے کہ عشق کے رمز کو جس طرح انہوں نے برتا ہے دوسروں کے ہاں کم ہی نظر آتا ہے۔ یہی حال ملک کی آزادی کے حصول کے لئے ان کے مجاہدانہ رویہ میں بھی پایا جاتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free