aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حسرت موہانی کی غزلیہ شاعری عشق و عاشقی پر محمول مانی جاتی ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ان کا عشق آوادگی نہیں بلکہ تصوف ہے اور اس عشق میں ان کا وجد فنا کے راستے تک نکل پڑتا ہے۔ اس میں شک نہیں کہ شاعری کی دنیا میں انہیں ایک محترم مقام حاصل ہے اور وہ اس لئے کہ عشق کے رمز کو جس طرح انہوں نے برتا ہے دوسروں کے ہاں کم ہی نظر آتا ہے۔ یہی حال ملک کی آزادی کے حصول کے لئے ان کے مجاہدانہ رویہ میں بھی پایا جاتا ہے۔
جلیل قدوائی 16 مارچ 1904 کو اناؤ (اودھ) میں پیدا ہوئے ۔ علیگڑھ اور الہ آباد یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ اردو میں لکچرر مقرر ہوئے۔ حکومت ہند کے محکمۂ اطلاعات ونشریات میں اسسٹنٹ انفارمیشن آفیسر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ تقسیم کے بعد پاکستان چلے گئے اور وزارت اطلاعات ونشریات میں کئی اعلی عہدوں پر اپنی خدمات انجام دیں۔