aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
دبستان دہلی میں ذوق کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔شاہ اکبر ثانی نے ایک قصیدہ کے صلے میں ملک الشعراء خاقانی ہند کا خطاب مرحمت فرمایا۔زیر نظر کتاب ذوق کے کلام کا انتخاب ہے۔ جس میں غزلیں اور قصائد شامل ہیں۔ اس منتخب کلام کو پڑھ کر ذوق کی غزل گوئی اور قصیدہ نگاری کے معیار کا اندازہ ہوتا ہے ، کہ ذوق نے خود اپنی زبان دانی ، عہم وفن پر اپنی دسترس اور محاورے و روز مرہ کے استعمال کے اعتبار سے کیا کردار ادا کیا ہے۔مزید یہ کہ اس کتاب کے مطالعہ سے ہمیں اس بات کا بھی اندازہ ہوگا کہ ہماری ادبی تاریخ میں ذوق کی غزلوں اور قصائد کی ادبی اہمیت کیا ہے۔ یہ انتخاب تنویر احمد علوی نے کیا ہے اس لئے اس انتخاب کی اہمیت مزید ہوجاتی ہے۔ کتاب کے شروع میں مرتب نے مقدمہ میں ذوق کے فکر و فن پر عمدہ گفتگو کی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets