aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بہادر شاہ ظفر مغلیہ سلطنت کے آخری بادشاہ جن کی زندگی کے آخری چند سال نہایت ہی کسمپرسی اور ابتری کی حالت میں گذرے۔ظفر ایک بادشاہ ہی نہیں بلکہ اردو کے ایک مایہ ناز اور بہترین شاعر بھی ہیں۔ان کے کلیات میں غزلیں ،نظمیں،رباعی ،قطعے،مخمس،رباعیات وغیرہ موجود ہیں۔ظفر کی شاعری کی بنیاد شگفتہ اندز پر رکھی گئی تھے لیکن بعد کے حالات نے ان کےکلام میں یاسیت بھردی۔ان کے بیشتر کلام عام وردات اور عشق و محبت سے پر ہے۔شعر عام فہم اور سلیس زبان میں ہے۔ان کی ابتدائی شاعری میں جرات کی جھلک ملتی ہے۔اس کے ساتھ تصوف میں ڈوبے ہوئے اشعار بھی بے شمار ہیں۔روزمرہ ،محاورہ بندی ،رعایت لفظی ،اور سراپا نگاری ان کے کلام کی نمایاں خصوصیات ہیں۔پیش نظرظفر کا انتخاب کلام ہے۔ جس کے شروع میں تفصیل سے ان کی شخصیت،فن، سیاسی و سماجی حالات اور شاعری پر تنقیدی گفتگو کی گئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free