aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جگر مراد آبادی ان شاعروں میں ہیں ۔جنھوں نے مشاعرے کو عوام تک پہنچایا لیکن ساتھ ہی اس کی روایات کا احترام بھی کیا ،موجودہ صدی کے ربع ثانی کے اخبارات اس حقیقت کے شاہد ہیں کہ جگر صاحب کسی بھی بڑے عوامی مشاعروں کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جاتے تھے۔جگر نے مشاعروں کو ترنم دیا،ایسا ترنم جو ہزار گل نغمہ اور پردہ ساز پر بھاری تھا۔ان کے ترنم میں سحر تھا مگر وہ سحر بھی ادب وتہذیب کےدائروں کا شناسا تھا،ان کے ترنم میں رکاکت اور ابتذال نہیں تھا۔وہ شعر کو سامع کے رگ وپے میں اتار دینے کا ایک ذریعہ تھا۔وہ غزل کو عوام کے مزاج کا تاج نہیں بناتے تھے بلکہ اس سے وہ ان کے مزاج کی تربیت کرتے تھے ،وہ عوام کے مزاج سے بھی واقف تھے اور تغزل برقراررکھتے ہوئے غزل کو دور حاضر میں ممتاز سنف قرار دیاہے۔زیر نظر مجموعے میں جگر کا منتخبہ کلام شامل ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free