Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : چکبست برج نرائن

ایڈیٹر : کشورآرا

اشاعت : 001

ناشر : اترپردیش اردو اکیڈمی، لکھنؤ

سن اشاعت : 1989

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری, خواتین کی تحریریں

ذیلی زمرہ جات : نظم

صفحات : 80

معاون : صولت پبلک لائبریری، رامپور (یو۔ پی۔)

انتخاب منظومات برج نرائن چکبست
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

زیر نظر کتاب "انتخاب منظومات برج نارائن چکبست" کشور آرا کی مرتب کردہ کتاب ہے۔ اس انتخاب میں چکبست کی ایسی نظموں کا انتخاب کیا گیا ہے جن نظموں سے چکبست کے کلام کے مختلف گوشوں کی نمائندگی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس انتخاب میں اس بات کا بھی خیال رکھا گیا ہے ، کہ چکبست کی وہ نظمیں جو نصاب میں شامل ہیں ، ان کا بھی احاطہ ہوجائے۔ چکبست نے قوم پرستی اور حب وطن کو اپنی شاعری کا بنیادی موضوع بنایا تھا۔ جکبست کی نظموں کو پڑھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ زیادہ تر سیاسی واقعات سے متاثر ہو کر کہی گئی ہیں۔ اس انتخاب میں آپ کو اس طرح کی نظمیں پڑھنے کا موقع ملے گا۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

برج نرائن چکبست 19جنوری 1882ء کو فیض آباد میں پیدا ہوئے ۔ ان کے والد پنڈت اودے نرائن چکبست ڈپٹی کلکٹر تھے ۔ 1887ء میں ان کا انتقال ہو گیا ۔ برج نرائن کی عمر اس وقت پانچ سال تھی ۔ ان کے والد شاعر تھے وہ ”یقین“ تخلص کرتے تھے ۔ ان کا دیوان تو نہیں تھا صرف ایک شعر کا پتہ چلتا ہے ۔
اللہ اللہ اثر  نالوں  کا  ترے  اے  بلبل
پردهء غیب سے گل چاک گربیاں نکلا

1895ء میں چکبست کاظمین سکول لکھنو میں داخل ہوئے ۔ 1898ء میں گورنمنٹ جوبلی ہائی سکول میں داخلہ لیا ۔ 1900ء میں دسویں جماعت کا امتحان پاس کر کے کیننگ کالج میں آ گئے ۔ 1902ء میں ایف اے 1905ء میں بی اے اور 1907ء میں وکالت کا امتحان پاس کر کے وکالت شروع کی ۔
چکبست نے دو شادیاں کی ۔ پہلی شادی 1906ء میں ، ان کی بیوی بچے کی ولادت کے وقت فوت ہو گئیں اور کچھ عرصے کے بعد بچہ بھی فوت ہو گیا ۔ 1907ء میں دوسری شادی کی ۔ اس بیوی سے کئی بچے پیدا ہوئے لیکن صرف ایک لڑکی مہاراج دلاری زندہ رہی ۔

چکبست نے پہلا شعر نو برس کی عمر میں کہا ۔ وہ ایک ترقی پسند اور آزاد ذہن کے مالک تھے ۔ شعراء کی محفلوں میں اکثر جایا کرتے تھے ۔ انہوں نے انگریزی ادب اور فلسفے کا گہرا مطالعہ کیا تھا ۔ ان کا حافظہ غیر معمولی تھا ۔ چکبست کا شمار اردو ادب کی چند مقتدر اور عظيم امرتبت شخصیات میں ہوتا ہے ۔ وہ صرف 35سال کی عمر میں اردو شعراء کی صف اول میں شمار ہوتے تھے ۔ جدید دور میں ان کا نام اقبال اور حسرت کے ساتھ لیا گیا ۔

چکبست صرف چوالیس سال چوبیس دن زندہ رہے ۔ ایک مقدمے کے سلسلے میں انہیں لکھنو سے بریلی جانا ہوا ۔ واپسی پر انہیں ریل میں ہی فالج کا حملہ ہوا ۔ 12فروری  1926ء میں ان کا انتقال ہو گیا ۔
ان کی زندگی میں دو کتابیں شائع ہوئیں ۔ 1۔ صبح وطن (شاعری) 2۔ مضامین چکبست ۔ اور انہوں نے ایک رسالہ ”ستارہء صبح “بھی جاری کیا ۔ ان کی وفات کے بعد کالی داس گپتا رضا نے چار کتابیں مرتب کیں ۔ 1۔ کلیات چکبست ۔2۔ مقالات چکبست ۔ 3۔  چکبست و باقیات چکبست ۔4۔ سہودسراغ ۔۔۔۔۔ اس کے علاوہ عبدالستار دہلوی ، روپ نرائن اور عطیہ نشاط نے انتخاب کلام  چکبست مرتب کیے ۔ ان کے فن و شخصیت پر رام لال نابھوی ، سید فخر الدین مسعود ، احتشام حسین ، آل احمد سرور اور افضال احمد نے کتابیں لکھیں ۔آجکل دہلی اور فروغ اردو لکھنو نے پر نمبر شائع کیے ۔ 

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے