aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قصیدہ گوئی کے میدان میں ذوق کا ایک اعلیٰ مقام ہے۔ ذوق نے اپنی قصیدہ نگاری کی مشعل کو سودا کے چراغ سے روشن کیا ہے ۔ ذوق جب اُنیس سال کے تھے اسی وقت سے وہ ایک مستند قصیدہ گو شمار کئے جاتے تھے۔ ذوق نے اپنے قصائد میں شاعری کے تمام لوازمات کو بڑی مہارت حسن اور قرینے کے ساتھ سمویا ہے۔ وہ اپنے قصائد محض مدح سرائی کے لئے نہیں کہتے بلکہ بعض صورتوں میں وہ مقصدی پہلووں پر بھی زور دیتے ہیں۔ اس طرح وہ قصائد سے اصلاح ِ احوال کا کام بھی لیتے ہیں۔ وہ شگفتہ پیرائے میں دنیا کی بے ثباتی ، اشیاءک ی جزئیات نگاری اوراخلاق و اطور کی صحیح صحیح نقشہ کشی اور مصوری کرنے کی بھی اپنے تئیں پوری پوری کوشش جاری رکھتے ہیں۔ اور حتیٰ الامکان ان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ بیان میں شستگی اور سلاست برقرار ہے مگر اس سلاست میں بھی وہ موتی پرو دیتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ذوق کے سات قصائد کا انتخاب ہے جس کے شروع میں تعارف اور آخر میں فرہنگ شامل ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets