aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال کے بارے میں اب یہ بات کم و بیش مسلم ہو چکی ہے کہ اقبال جتنے بڑے شاعر تھے، اتنے ہی بڑے سیاسی رہنما اور مدبر بھی تھے۔ اقبال اور کشمیر کے مابین رشتے پر چند مضامین تو یہ جا وہ جا ملتے ہیں لیکن کوئی مبسوط تصنیف نہیں ملتی۔ حالانکہ یہ ستم ظریفی ہی کہی جا سکتی ہے کہ خود اقبال کا تعلق بھی کشمیر سے تھا اس کے باوجود یہ ایک خلا تھا کہ اس موضوع سے متعلق ان کے یہاں خاموشی کے علاوہ کچھ نہیں۔ یہ کتاب اس خلا کو پر کرتی ہے۔ کل گیارہ ابواب پر مشتمل یہ کتاب اقبال کے اس فارسی کلام کو بھی اپنے اندر سمیٹ لیتی ہے جس کا تعلق کشمیر اور ایک کشمیر سے ہے۔ اس کتاب کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ اس میں فاضل مصنف نے فارسی کلام کا اردو ترجمہ اور توضیح بھی دے دی ہے جس کے سبب اس کا دائرہ اردو قارئین تک بھی وسیع ہو جاتا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free