aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پروفیسر فتح محمد ملک کی کتاب "اقبال: فکرو عمل" اقبالی تنقید میں ایک اہم کتاب ہے۔ اس کتاب میں چھ مقالے اور دوضمیمے شامل ہیں۔ کتاب میں فتح محمد ملک نے اقبال کی تفہیم کے لیے دلائل و استدلال کا سہارا لیا ہے۔ کتاب میں شامل مضمون "مجموعہ اضداد یا دانائے راز" ایک اہم مضمون ہے جس میں پروفیسر فتح محمد ملک نے ان ترقی پسند ناقدین کو جو اب دیا ہے۔ جو اقبال پر ایجڈ پسندی، تنگ نظری اور تعصب کا الزام لگاتے ہیں۔ پروفیسر فتح محمد ملک نے ان مضامین میں عالمگیر انسانیت کے تصور وطنیت اور اسلامیت حقیقی اسلام اور مروجہ تصور اسلام کے تضادات دین محمد اور دین ملوک جمیعت اسلامی سے جمعیت انسانی تک کے سفر اور زمین سے اقبال کی عدم وابستگی کے الزامات کو بھی موضوع بنایا ہے۔ اور یہ بھی ثابت کیا ہے کہ اقبال کے نزدیک اسلام میں نہ شہنشائیت ہے نہ ملوکیت، نہ جاگیرداری ہے اور نہ ہی سرمایہ داری کہ یہ سب نظام اسلام کی بنیادی تعلیمات کے خلاف ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free